موجودہ حکومت مکمل طور پر عوامی مینڈیٹ کھو چکی ہے. مولانا سلطان
گلگت ( نمائندہ خصو صی ) عوامی ایکشن کمیٹی کا ہنگا می اجلاس مقامی ہو ٹل میں منعقد ہو ا اجلاس میں تمام سیاسی ، سماجی ، قومی رہنماﺅں نے شر کت کی اجلاس کی صدارت کر تے ہو ئے عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئر مین مولانا سلطان رئیس نے کہا کہ کل مو رخہ 23اگست کو عوامی ایکشن کمیٹی بھر پور پر ہجوم پریس کا نفرنس کر ے گی اور اپنا اگلا لا ئحہ عمل حکومت کو دے گی ۔ اب تک لچک کا مظا ہر ہ بہت کیا ہے اب کی بار عوام جب سڑکوں پہ نکل کر یہ ثابت کر دینگے کہ موجودہ حکومت مکمل طور پر عوامی مینڈیٹ کھو چکی ہے اور عوامی مینڈیٹ کی تو ہین کر رہی ہے ہم نے 2013میں عوامی ایکشن کمیٹی کا چارٹر آف ڈیمانڈ وزیر اعظم سمیت امور کشمیر بر جیس طار کو پیش کیا تھا جس پر اس وقت چا رٹر آف ڈیمانڈ پہ عمل در آمد کی یقین دہا نی کرایا اور کچھ نکات پہ عمل بھی کیا گیا جس میں گندم سبسڈی بحالی اور ہسپتا لوں سے فیسو کا خاتمہ ہے اب اپنے کئے گئے وعد ے پہ عمل کر نے کے بجائے وفاقی حکومت مکر رہی ہے جس پہ عمل در آمد کے لیئے عوامی عدالت دوبارہ سجے گی اور اس بار جو عدالت سجے گی یہ جی بی کے مستقبل کا فیصلہ کر ے گی اور عوامی ایکشن میٹی کا چارٹر آف ڈیمانڈ کے ہر نقطے پر عمل در آمد کرا یا جا ئے گا ہم کو ئی ذا تی مفاد لیکر میدان میں نہیں آئے ہیں ہم غریب عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں اور اب عوام بھی اپنی آنکھیں کھول دے اور اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیئے میدان میں اتریں ۔اجلاس کے آخر میں قرارداد بھی پیش کیا گیا جو کہ چارٹر آف ڈیمانڈ پر مشتمل ہے جس کو کاپی صدر پاکستان سمیت تمام ذمہ داران کو کی گئی ہے اور چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل در آمد کے لیئے زور دیا گیا ہے ۔
عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان
قرار داد
جیسا کہ آپ بخو بی آ گا ہ ہیں کہ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے قومی مسائل کے حل اور امن و امان کے حوالے سے کردار کر تی رہی ہے اور گلگت بلتستان کے حقوق کے حوالے سے ایک واضح چارٹر آف ڈیمانڈ رکھتی جس پر عمل در آمد کے خاطر وقتاََ فووقتاََ حکومتی اور وفاقی گو رنمنٹ کو یاد کرا تی رہی ہے ۔
جناب والا چارٹر آف ڈیمانڈ کے حل اور گلگت بلتستان کے قومی حقوق کے حصول کے حوالے سے ہیں جو کہ مند ر جہ ذیل ہیں ۔
1۔ اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کے موجودہ آئینی ، جغرافیا ئی حیثیت کو مد نظر رکھتے ہو ئے حصہ دیا جا ئے
(الف)اقتصا دی راہداری میں گلگت بلتستان کو ٹیکس فر ی زون قرار دیا جائے ۔
(ب)سی پیک میں مو جودہ مو جود تمام پاور پراجیکٹس گلگت بلتستان می لگا ئے جا ئیں ۔
(ج) گلگت بلتستان میں کم سے کم تین اکنا مک زون قائم کر دیا جائے ، سی پیک میں گلگت بلتستان کی ثقا فتی اور مذہبی قانونی تحفظ فراہم کیا جا ئے نیز گلگت بلتستان کے تمام تا ریخی روٹس کو سی پیک منصو بے میں شا مل کیا جائے ۔
(د) مستقبل کے حوالے سے مستقبل بنیادوں پر سی پیک میں حاصل ہو نے والی انکم میں سے کم سے کم گلگت بلتستان کو 20فیصد شئیر دیا جائے نیز سو ست ڈرائی پورٹ کو گلگت بلتستان سے باہر لیجا نا غیر قانونی اقدام ہو گا
2۔گلگت بلتستان میں عائد کیئے جا نے والے تمام ٹیکسز کو فل فور واپس لیا جائے ۔
(الف ) جنرل سیلز ٹیکس سے گلگت بلتستان کو حصہ دیا جائے ۔
(ب) ود ہو لڈنگ ٹیکس ، پراپرٹی ٹیکس ، انکم ٹیکس سمیت دیگر تمام ٹیکسز واپس لیئے جا ئیں ۔
3۔گند م سبسڈی سمیت 23اشیاءپر حا صل سبسڈیز جو کہ یکطر فہ طور پر ختم کر دی گئی ہیں کو بحال کیا جا ئے ۔
4۔منرلز پا لیسی کنسیشن رولز 2016کو ختم کیا جا ئے اور تمام اختیارات گلگت بلتستان منتقل کیا جا ئے
5۔ نا توڑرول کا خاتمہ کر کے عوامی حق ملکیت کو تسلیم کیا جا ئے۔ اور سٹیٹ سبجیکٹ رول کو بحال کیا جائے ۔
ّ(الف) خا لصہ سر کار کے نام پر عوامی اراضی پر نا جائز قبضہ ختم کیا جائے
(ب) کہی بھی سر کار کو زمین درکار ہو تو اس مو ضع کے لوگو ں کو معاوضہ ادا کر کے لیا جا ئے
6۔لو ڈ شیڈنگ کا فوری خاتمہ کیا جائے اور ہینزل ، چھلمس داس ، سکار کوئی ، شغر تھنگ ، پھنڈر سمیت تمام اضلاع میں نئے پاور پرا جیکٹس پر کام شروع کیا جا ئے ۔
7۔ گلگت بلتستان میں ملا زمتوں پر میرٹ کے مطابق شفا فیت بھر تیاں کی جا ئے اور حد سے زیادہ بڑ ھتی ہو ئی بے روزگاری کے خا تمے کے لیئے بے روزگار لا ﺅنس دیا جا ئے اور وفاق سے آنے والے کو ٹے میں کمی کر کے دو فیصد رکھا جائے ۔
8۔گلگت بلتستان کے تمام تاریخی روٹس کھو لے جا ئیں اور بالخصوص سکردو روڈ پر تعمیرا تی کام شروع کیا جا ئے ۔
الف۔ غذر تاجکستان روڈ کو فوری طور پر کام شروع کیا جائے
ب۔پامیرروڈ کو کھولا جائے، استور شونٹر پاس پہ فوری کام کیا جا ئے
ج۔ کارگل لداخ روڈ کھولا جائے
9۔گلگت بلتستان کے حدود تنا زعات کو فوری طور پر حل کیا جائے اور گلگت بلتستان کے حدود کے تحفظ کو یقینی بنا یا جا ئے ۔
الف۔تھور ہربن تنازعہ حل کیا جائے۔
ب۔ شندور کو جی بی کے حوالے کیا جائے۔
ج۔ چائینہ کو دی گئی زمین کو واپس لایا جائے۔
10۔دیامر بھا شہ ڈیم کی را ئیلٹی گلگت بلتستان کو دی جا ئے ۔
11۔گلگت بلتستان میں میڈیکل اور انجینئر نگ کالج اور انجینئر نگ یونیورسٹی کا قیام عمل میں لا یا جا ئے اور تعلیمی اداروں کی حالت زار بہتر کی جائے نیز وفاق میں جی بی کا تعلیمی کو ٹہ بڑ ھا یا جا ئے
کاپی برا ئے
گورنر گلگت بلتستان
کمانڈر ایف سی این اے
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
چیف سیکڑ یٹری گلگت بلتستان
میڈیا
0 Comments